Add To collaction

لیکھنی گدستہ منقبت کا -13-Oct-2023

ماہِ رَبیعُ الاوّل آیا رب کی رحمت ساتھ میں لایا وقت مبارک رات سہانی صبح کا تڑکا ہے نورانی پیر کا دن تاریخ ہے بارہ فرش پہ چمکا عرشی تارہ آج کی رات برات رَچی ہے آمنہ کے گھر دُھوم مچی ہے گھر میں حوریں دَر پہ مَلک ہیں جن کی قطاریں تابہ فَلک ہیں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا شور مچا اِک صَلِّ عَلٰی کا لو وہ اُٹّھی گردِ سواری پیدا ہوئے محبوبِ باری باغِ خلیل کا وہ ُگلِ زیبا کشتِ َصفی کا نخلِ تمنا رحمتِ عالم نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ سَلَّم تم بھی اُٹھو اب وقتِ اَدَب ہے ذِکرِ وِلادتِ شاہِ عرب ہے تخت ہے اُن کا تاج ہے اُن کا دونوں جہاں میں راج ہے ان کا جن و مَلک ہیں ان کے سپاہی رب کی خدائی میں ان کی شاہی اونچے اونچے یہاں جھکتے ہیں سارے انہی کا منہ تکتے ہیں شاہ و گدا ہیں ان کے سلامی فخر ہے سب کو ان کی غلامی کعبہ کی زِینت انہی کے دَم سے طیبہ کی رونق ان کے قدم سے کعبہ ہی کیا ہے سارے جہاں میں دُھوم ہے ان کی کون و مکاں میں آمنہ بی کو لعل مبارک دائی حلیمہ کو بال مبارک تم کو خَلِیْلُ اللہ مبارک تم کو ذَبِیْحُ اللہ مبارک دان کرو کچھ جشن ہے بھاری دَر پہ کھڑے ہیں سارے بھکاری دَر پہ ہیں حاضر اپنے پرائے آپ کے دَم سے آس لگائے ہم تو پرانے کمین ہیں دَر کے نام لکھے ہیں پدر مادَر کے چشمِ کرم لِلّٰہ اِدھر ہو سالکِؔ خستہ پر بھی نظر ہو

   0
0 Comments